تیز ترین طیارے

یہ وقت تھا 25 جولائی سن دوہزار کا شام چار بج کر 40 منٹ پر 113 لوگ دنیا کے تیز ترین طیارے میں مارے گئے۔اس طیارے کا نام تھا کونکورڈ سپر سونک ۔ایک ایسا طیارہ جو اب تک کا تیز ترین

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!
  • تیز ترین طیارے

طیارہ تھا اس طیارے کی رفتار آواز سے بھی دو گنا زیادہ تھی یعنی تقریبا دو ہزار ایک سو اسی کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑان بھرتا تھا اس طیارے کی پہلی پرواز 1969 میں شروع ہوئی اور 1976

تیز ترین طیارے

میں اس کی کمرشل پروازیں شروع ہو گئیں لندن سے نیویارک کا فاصلہ یہ طیارہ صرف ساڑھے تین گھنٹے میں طے کرتا تھا جو عام طیاروں کے مقابلے میں آدھے سے بھی کم وقت تھا کونکورڈ کا ٹکٹ بہت مہنگا ہوتا تھا اس لیے صرف امیر لوگ ہی افورڈ کر سکتے تھے شروع میں انہوں نے 20 کونکورڈطیارے بنائے تھے ۔یہ 20 طیارے برطانیہ اور فرانس نے مل کر بنائے تھے ان میں سے 14 طیارے کمرشل پروازوں کے لیے بنائے گئے تھے سات طیارے برٹش ایرویز کے پاس تھے اور ساتھ ایئر فرانس کے پاس تھے 25 جولائی

سال دو ہزار میں ایک حادثہ پیش ہوا جب یہ طیارہ پیرس سے اڑان بڑھنے لگا تو طیارے کا ٹائر برسٹ ہو گیا اور ٹائر سے نکلنے والے ٹکڑوں نے فیول ٹین کو ڈیمج کر دیا جب فیول لیک ہوا تو آگ لگ گئی طیارہ فضا میں زیادہ دیر تک نہ رہ سکا اور قریبی ہوٹل سے ٹکڑا کر تباہ ہو گیا اس حادثے میں 100 مسافر نو کریو ممبر اور چار لوگ زمین پر مارے گئے ٹوٹل 113 افراد مارے گئے اور 2003 میں اس کی ساری فلائٹس پر مکمل پابندی لگا دی گئی