📻 جب دیہاتیوں نے پہلی بار “آواز” کو دیکھا — 1928، سوویت یونین

یہ تصویر 1928 کی ہے، جب سوویت یونین میں دیہی کسانوں نے پہلی بار ریڈیو کی آواز سنی۔ ان چہروں پر حیرت، تجسس اور ایک طرح کا خوف بھی نظر آتا ہے — جیسے کوئی معجزہ ہو گیا ہو!
اس لکڑی کے ڈبے سے نکلنے والی آواز ان کے لیے جادو تھی۔ انہوں نے کبھی تصور بھی نہ کیا تھا کہ میلوں دور بیٹھا کوئی انسان ان سے بات کر سکتا ہے بغیر نظر آئے!
دیہاتیوں
یہ تصویر صرف ایک لمحہ نہیں بلکہ ترقی، ٹیکنالوجی، اور انسان کے ارتقاء کی ایک مکمل کہانی ہے۔
اس دور میں جب دنیا کے بیشتر دیہی علاقوں میں خواندگی کی شرح کم تھی اور لوگ اخبار بھی نہیں پڑھ سکتے تھے، ریڈیو ایک انقلاب بن کر آیا۔ یہ معلومات، خبریں، تعلیم اور تفریح کا پہلا الیکٹرانک ذریعہ تھا — ایک ایسا ذریعہ جو ہر طبقے کے لیے یکساں قابلِ رسائی تھا۔
آج کے ڈیجیٹل دور میں، جب ہر چیز انگلیوں کی جنبش پر ہے، یہ تصویر ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہم کتنی دور آ چکے ہیں — اور یہ سفر کتنا حیرت انگیز رہا ہے۔
📸 “پہلی بار آواز کو سنتے چہروں کی خاموشی — ایک تاریخی لمحہ!”
عجیب و غریب تاریخ